http://www.ThePersecution.org/ Religious Persecution of Ahmadiyya Muslim Community
Recommend UsEmail this PagePersecution News RSS feedeGazetteAlislam.org Blog
Introduction & Updates
<< ... Worldwide ... >>
Monthly Newsreports
Media Reports
Press Releases
Facts & Figures
Individual Case Reports
Pakistan and Ahmadis
Critical Analysis/Archives
Persecution - In Pictures
United Nations, HCHR
Amnesty International
H.R.C.P.
US States Department
USSD C.I.R.F
Urdu Section
Feedback/Site Tools
Related Links
Loading

BBC Urdu service Wusatullah Khan's blog on murder of two Ahmadis after Amir Liaquat's provocation on Geo TV's programme Alim Online and Iftaar with Amir

Home Urdu Section BBC Urdu Service Jahil Online
BBC Urdu Online se

BBC Urdu Blogs

جاہل آن لائن

2008-09-11، 12:19  |   وسعت اللہ خان

ایم کیو ایم کے سیاسی سٹائل کے بارے میں کرنے کو بیسیوں باتیں ہیں لیکن اس بات کا کریڈٹ سراسر ایم کیو ایم کو جاتا ہے کہ گزشتہ بیس برس میں کراچی میں مذہبی منافرت کی بنیاد پر کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا اور پارٹی پلیٹ فارم کو کبھی مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔

اس کا تازہ ثبوت سابق وزیرِ مملکت برائے مذہبی امور اور جیو ٹی وی چینل کے مذہبی پروگرام 'عالم آن لائن' کے اینکر پرسن عامر لیاقت حسین کا ایم کیو ایم سے اخراج ہے۔

عامر لیاقت حسین پاکستان کے پہلے ٹی وی اینکر ہے جنہوں نے ایک ہفتے قبل اپنے پروگرام میں ایک اقلیتی فرقے کے ماننے والوں کو واجب القتل قرار دیا۔ جس کے بعد اندرونِ سندھ میں احمدی فرقے کے دو پیرو کاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

ایشین کمیشن آف ہیومین رائٹس اور پاکستان کا انسانی حقوق کمیشن اپنا مذمتی ردِ عمل ظاہر کر چکا ہے۔ تاہم کسی صحافتی تنظیم اور خود جیو ٹی وی چینل نے تاحال یہ وضاحت نہیں کی کہ اس طرح کی مذہبی منافرت پھیلانا آزادیِ صحافت کے دائرے میں آتا ہے یا نہیں۔ عامر لیاقت حسین جو اس سے قبل خودکش حملوں کو بھی شرعاً جائز قرار دے چکے ہیں، ان کا پروگرام اب بھی جاری و ساری ہے۔

میرے ایک دل جلے دوست کا کہنا ہے کہ اگر 'عالم آن لائن' کے نام سے کسی پروگرام کو مذہبی منافرت کے فروغ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے تو پھر اس کا نام 'جاہل آن لائن' رکھنے میں کیا رکاوٹ ہے۔
 

Source: http://www.bbc.co.uk/blogs/urdu/2008/09/post_333.html

Top of Page