http://www.ThePersecution.org/ Religious Persecution of Ahmadiyya Muslim Community
Recommend UsEmail this PagePersecution News RSS feedeGazetteAlislam.org Blog
Introduction & Updates
<< ... Worldwide ... >>
Monthly Newsreports
Media Reports
Press Releases
Facts & Figures
Individual Case Reports
Pakistan and Ahmadis
Critical Analysis/Archives
Persecution - In Pictures
United Nations, HCHR
Amnesty International
H.R.C.P.
US States Department
USSD C.I.R.F
Urdu Section
Feedback/Site Tools
Related Links
Loading

BBC Urdu service on United Nation condemnation of Lahore attacks on Ahmadiyya.

Home Urdu Section BBC Urdu Service Kafir Factory
BBC Urdu Online se

http://bbcurdu.com
  10:25 GMT, 15:25 PST   آخری وقت اشاعت: ہفتہ، 29 مئی 2010
لاہور حملے: اقوام متحدہ کی شدید مذمت

جمعہ کو لاہور میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دہشت گردانہ حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون سمیت انسانی حقوق کے ماہرین نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔

ان حملوں میں ہلاک اور زخمیوں ہونے والوں کے عزیز و اقارب کی ایک بڑی تعداد امریکہ میں بستی ہے اور ان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

جمعہ کو ہونے والے مسلح حملوں میں بیاسی افراد ہلاک اور ایک سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے

نیویارک سے ہمارے نامہ نگار حسن مجتبی ٰ کا کہنا ہے کہ جمعہ کی دوپہر نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر سے سکریٹری جنرل بانکی مون کے حوالے سے جاری ہونے والی بیان میں لاہور میں احمدی اقلیت سے تعلق رکھنے والوں کی عبادت گاہوں پر حملوں کے واقعات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون کی طرف سے ان کے ترجمان مارٹن نسریکی کے جاری کردہ مذمتی بیان میں سکریٹری جنرل کی طرف سے لاہور واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمی ہونے والوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔

جمعہ کی دوپہر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون کے مذمتی بیان کے ساتھ اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہرین کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کافی عرصے سے پاکستان میں مذہبی اقلیت احمدی فرقے کے لوگ تشدد، امتیازی سلوک اور خطرات سے دوچار رہتے آئے ہیں۔‘

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہرین نے پاکستانی حکومت سے ذمہ داروں کو فوری طور انصاف کے کٹہرے میں لانے کی مطالبے کے علاوہ اس پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ بار بار خدشات کے اظہار کے باوجود پاکستانی حکومت مذہبی اقلیت کے احمدی فرقے کے لوگوں اور عبادت گاہوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہی ہے۔

لاہور جیسے دہشتگردی کے مزید واقعات ہونے کے اس وقت تک امکانات موجود رہیں گے جب تک عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک، تشدد کے لیے اشتعال دلائے جانے کے لیے مذہبی منافرت کے پرچار کے مسائل سے نمٹا نہیں جاتا
ماہرین

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاہور جیسے شہر میں دہشتگردی کے مزید واقعات ہونے کے اس وقت تک امکانات موجود رہیں گے جب تک کہ عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک، تشدد کے لیے اشتعال دلائے جانے کے لیے مذہبی منافرت کے پرچار کے مسائل سے نمٹا نہیں جاتا۔

ماہرین نے پاکستانی حکومت پر زور دیا ہے کہ لاہور جیسے واقعات روکنے کے لیے حکومت پاکستان کو مذہبی اقلیتوں کے اراکین اور عبادت گاہوں پر تحفظ کے اقدامات کو یقینی بنانا ہو گا۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کی طرف سے جاری ہونے والا مشترکہ بیان سکریٹری جنرل بانکی مون کے لیے مذہبی آزادیوں کی خصوصی ایلچی عاصمہ جہانگیر، اقلیتوں کے مسائل پر ماہر گے میکڈوگل اور ماورائے عدالت قتل پر خصوصی ایلچی یا رپورٹئیر فلپ آلسٹن کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے یہ ماہرین جنیوا میں انسانی حقوق کی کونسل میں بلا معاوضہ خدمات انجام دیتے ہیں۔

اُدھر جماعت احمدیہ کے امریکہ، کیلیفورنیا میں اہم ذمہ دار امام شمشاد ناصر نے احمدیہ جماعت کے موجودہ روحانی پیشوا یا خلیفہ مرزا مسرور احمد کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ’پاکستان میں اگر ریاستی منظوری سے شروع ہونے والی انتہا پسندی کو شروع میں ہی روکا جاتا تو احمدی جماعت پر ایسے دہشت گردانہ حملے نہ ہوتے۔‘

پاکستان میں اگر ریاستی منظوری سے شروع ہونے والی انتہا پسندی کو شروع میں ہی روکا جاتا تو احمدی جماعت پر ایسے دہشتگردانہ حملے نہ ہوتے
جماعت احمدیہ

کیلیفورنیا میں احمدی جماعت کے امریکہ میں علاقائی مشنری امام شمشاد اے ناصر کی طرف سے احمدی جماعت کے موجودہ روحانی پیشوا مرزا مسرور احمد کی لندن میں جمعے کے اجتماع کے موقع پر خطاب کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’اگرچہ لاہور میں دو مقامات پر احمدیوں کے عبادت گاہوں پر حملوں کی اصل اور قطعی تفصیلات آنا باقی ہیں لیکن یہ حملے برسوں سے پاکستان میں احمدیوں اور ان کی عبادت گاہوں پر ہونے والے حملوں کا تسلسل ہیں اگرچہ یہ حملے زیادہ ظالمانہ اور وحشیانہ ہیں۔‘

امام شمشاد احمد ناصر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’جمعے کو لاہور میں حملے پاکستان میں احمدی کمیونٹی سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کے خلاف ریاستی تائید سے جاری رکھے جانے والے تشدد اور امتیازی سلوک کا تسلسل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احمدیوں کے خلاف مسلسل تشدد اور امتیازی پالسی اور اشتعال کے نہ روکے جانے اور ریاستی منظوری کا نتیجہ یہ سامنے آیا ہے کہ القاعدہ اور طالبان جیسی شدت پسند تنظیمیں پاکستان میں پھلی پھولی ہیں جن سے احمدیوں سمیت مذہبی اقلیتوں پر تشدد میں تیزی آئی ہے۔‘

امام شمشاد اے ناصر کی مطابق احمدی دنیا کے ایک سو پچانوے ممالک میں بسنے والے امن پسند لوگ ہیں اور پھر بھی پاکستان جیسے ملک میں مذہبی انتہاپسندوں کے ہاتھوں زبردست بہیمانہ تشدد کا مسلسل شکار ہیں۔

امام شمشاد ناصر نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ احمدی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والےچودہ سے پندرہ ہزار افراد صرف امریکہ میں آباد ہیں۔ جمعہ کی دوپہر نیوجرسی سے نصر احمد نے بتایا کہ امریکہ میں رہنے والےاحمدی کمیونٹی کے کئی افراد کے اعزا و اقارب لاہور حملوں کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ لاہور حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی غائبانہ آخری رسومات میں شریک ہوئے تھے۔انہوں نے بتایا کہ کہ خود ان کے خاندان کا تعلق بھی گڑھی شاہو کی عبادت گاہ سے رہا تھا اور ان کا نکاح بھی وہیں ہوا تھا۔

لاہور کے دہشت گردانہ حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لیے نیویارک، نیو جرسی اور کیلیفورنیا میں آخری رسومات کے غا‏ئبانہ اجتماعات منعقد ہوئے جن میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے علاوہ احمدیہ جماعت و دیگر فرقوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد امریکی اور پاکستانی تارکین وطن ایک خاصی تعداد میں شریک ہوئے۔


Top of Page